بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گزشتہ سالوں کے روزے کا فدیہ کتنا ہوگا اور کسے دے سکتے ہیں؟


سوال

گزشتہ سالوں کے جو روزے رہ گئے ہیں، ان کا فدیہ کتنا ہوگا؟ اور کسے دے سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص اگر روزہ رکھنے پر  قادر ہے تو  اس صورت میں گزشتہ سالوں میں جتنے روزے رہ گئے ہیں ان کی قضا کرنا لازم ہے، فدیہ دینا جائز نہیں، البتہ اگر روزہ رکھنے پر  قدرت نہیں ہے اور نہ امید ہے کہ مستقبل میں روزوں کی قدرت ہوگی تو فی روزہ ایک فطرانہ (تقریباً پونے دو سیر گندم یا اس کی قیمت)  بطورِ فدیہ مستحقِ زکات کو دینا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200414

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں