بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گزشتہ سالوں کی زکاۃ کی ادائیگی میں کس قیمت کا اعتبار ہوگا؟


سوال

ایک عورت نے چار سال اپنے سونے کی زکاۃ نہیں نکالی، اب گزشتہ سالوں کی زکاۃ کس حساب سے دے؟ موجودہ قیمت کے حساب سے یا گزشتہ ہر سال وجوب کے وقت کے حساب سے؟

جواب

زکاۃ کی ادائیگی آج کے حساب ہوگی،زکاۃ یوں اداکریں کہ: مثلاً دولاکھ روپے سونے کی مالیت ہے تو پانچ ہزارزکاۃ اداکردیں پھر اگلے سال کی ایک لاکھ پچانوے ہزار روپے کی اداکریں، اسی طرح بقیہ سالوں کی اداکریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143802200013

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں