ہماری کمپنی نے group ہیلتھ انشورنس شروع کی ہے،برائے کرم اس کے بارے میں بتائیں کہ کیا یہ جائز ہے؟
انشورنس کامروجہ طریقہ کارشرعاً ناجائزوحرام ہے،اس لیے کہ وہ اپنی اصل وضع کے اعتبارسے یاتوقمار(جوا)ہے یا ربوا(سود)ہے۔جوااورسود دونوں کی حرمت قرآن وحدیث سے ثابت ہے۔ملازمین اس صورت میں صرف اسی قدرمیڈیکل کی سہولت اٹھاسکتے ہیں جس قدرکمپنی نے اپنے ملازم کے لیے انشورنس کی مدمیں رقم جمع کروائی ہے۔اس سے زائد فائدہ اٹھاناجائزنہیں ہوگا۔بقدررقم علاج معالجہ کراسکتے ہیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143702200001
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن