بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گاڑی کی وجہ سے قربانی کے وجوب کا حکم


سوال

 جب ایک بندے کے پاس استعمال کے لیےگاڑی ہے، جس کی قیمت 4  لاکھ ہے، اس کے علاوہ اس کے پاس کوئی نقدی رقم نہیں،  صرف ماہانہ تنخواہ ہے،  جو بیس ہزا ماہانہ ملتا ہے، کیا اس بندے پر قربانی واجب ہے یانہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص کے پاس استعمال کی گاڑی کے علاوہ ضرورت سے زائد اتنا سامان، زیور یا رقم موجود نہیں ہے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو تو اس شخص پر قربانی واجب نہیں ہوگی۔

البتہ اگر ضرورت سے زائد اتنا سامان یا زیور وغیرہ  قربانی کے دنوں میں موجود ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہوتو قربانی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201934

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں