بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گاڑی کی انشورنس کا حکم


سوال

میں سعودیہ میں ملازمت کرتا ہوں، یہاں کار ڈرائیو کرنے کے لیے اس کا انشورنس کرانا لازمی ہے، ایکسیڈنٹ ہوجائے تو گاڑی کی رپئیرنگ کروائی جاتی ہے، اور کار انشورنس نہ کرائی گئی ہو تو اس پر جیل میں بھی بھیجا جاسکتا ہے، اس کا کیا حکم ہے؟ 

جواب

کار انشورنس بھی جوئے کی ایک صورت  ہے اور اپنے اختیار سے کار انشورنس کراناشرعاً جائز نہیں، لیکن جبری اور قانونی طور پر اگر کار کی انشورنس کرانا لازمی ہو تو (دل سے ناجائز سمجھتے ہوئے انشورنس کرانے والے مجبور شخص کو)  اس کا گناہ نہیں ہوگا،  البتہ ایکسیڈنٹ کی صورت میں صرف اپنی جمع کی ہوئی رقم کے بقدر ہی فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143811200018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں