بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گائے کے دودھ اور گوشت سے متعلق ایک روایت کی حقیقت


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں:"گائے کے گوشت میں وبا  اور دودھ میں شفاء ہے" اس طرح کی کوئی روایت ہے؟

جواب

سوال میں ذکر کردہ الفاظ یا اس کے مفہوم کی کوئی حدیث صحیح سند و متن کے ساتھ  ثابت نہیں، البتہ گائے کے دودھ سے متعلق جو حدیث صحیح سند و متن سے ثابت ہے اس میں صرف گائے کا دودھ پینے کا حکم ملتا ہے۔ جیساکہ "السنن الكبری" میں ہے:

" أخبرنا عبد الله بن فضالة نا محمد بن يوسف عن سفيان يعني الثوري عن قيس بن مسلم عن طارق بن شهاب عن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: ما أنزل الله داءً إلا أنزل له دواء، فعليكم بألبان البقر، فإنها ترم من الشجر كله". (٤/ ١٩٣، رقم الحديث: ٦٨٦٣)

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے جو بھی بیماری نازل کی اس کی دوا بھی نازل کی ہے، سو تم گائے کا دودھ پیو ؛ اس لیے کہ وہ ہر طرح کے درختوں سے چرتی ہے۔

وأخرجه كذلك البزار (١٤٥٠) عن سلمة بن شبيب، و الطحاوي في شرح معاني الآثار (٤/ ٣٢٦) عي أبي بشر الرقي، و ابن حبان (٦٠٧٥) عن حميد بن زنجويه، و ابن عساكر في تاريخ دمشق عي فضل ابن يعقوب۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201360

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں