علاقہ تورغر کالاڈھاکہ کے گاؤں دوڑ میں جس کی آبادی تقریباً 50 یا 60 گھروں پر مشتمل ہے، جس میں بجلی کے علاوہ کوئی سہولت میسر نہیں، لیکن وہاں کے امامِ مسجد نے اس گاؤں میں جمعہ کی نماز شروع کی ہے، اور اب عید کی نماز بھی پڑھائی ہے کیا اس گاؤں میں جمعہ اور عیدین کی نماز جائز ہے؟
1۔ جمعہ جائزہونےکی شرائط میں سےشہر یا ایسے بڑےقصبے کا ہونا ضروری ہے، جہاں تمام ضروریاتِ زندگی بآسانی دستیاب ہوں، ہسپتال، ڈاکخانہ، تھانہ وغیرہ کا انتظام ہو، اگر یہ گاؤں ایسانہیں ہےتواس گاؤں میں جمعہ کےدن ظہرکی نماز پڑھی جائے گی۔جمعہ اور عیدین کا قیام یہاں درست نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200934
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن