بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا گھر میں داخل ہونے کی دعا نکلتے وقت پڑھ سکتے ہیں؟


سوال

جو دعا گھر میں داخل ہونے کی ہے، اسی دعا کوکیا  گھر سے نکلتے وقت بھی پڑھ سکتے ہیں دعا کے دو الفاظ کی ترتیب بدل کے؟

جواب

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر میں داخل ہونے کی اور گھر سے نکلنے کی دعائیں الگ الگ تعلیم فرمائی ہیں، جن کے الفاظ بھی مختلف ہیں اور ان دعاؤں کا اہتمام کرنا ہی مسنون ہے۔ گھر میں داخل ہونے کی دعا سنن ابی داؤد میں مذکور ہے جس کے الفاظ سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ دعا گھر میں داخل ہونے کے وقت کے ساتھ خاص ہے، پس سنت پر عمل کرنے کے لیے مذکورہ دعا کے الفاظ میں رد و بدل یا الفاظ کی ترتیب میں تبدیلی کیے بغیر اس کے مقام پر ہی پڑھنا چاہیے۔ الفاظ کی ترتیب میں الٹ پھیر کرنےکے بعد دعا پڑھنے سے دعا تو ہوجائے گی، البتہ سنت پر عمل کا ثواب نہ ہوگا۔

" عَنْ شُرَيْحٍ ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِذَا وَلَجَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ ، فَلْيَقُلْ : اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ الْمَوْلَجِ وَخَيْرَ الْمَخْرَجِ ، بِسْمِ اللَّهِ وَلَجْنَا وَبِسْمِ اللَّهِ خَرَجْنَا وَعَلَى اللَّهِ رَبِّنَا تَوَكَّلْنَا، ثُمَّ لِيُسَلِّمْ عَلَى أَهْلِهِ ". (سنن أبي داؤد، كِتَاب الْأَدَبِ، أَبْوَابُ النَّوْمِ، باب مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ، رقم الحديث: ٤٤٣٤)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200574

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں