بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟


سوال

کیا کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟ اگر ہے تو حدیث کا حوالہ دے دیں۔

جواب

 میٹھا کھانے سے پہلے ہو یا درمیان میں یا بعد میں، اس کا تعلق امور عادیہ سے ہے نہ کہ سنن شرعیہ سے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میٹھا کھایا کرتے تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میٹھا پسند  بھی تھا۔ «کان رسول الله صلی الله علیه وسلم: یحب الحلواء والعسل․ (مشکاة المصابیح،ص: ۳۶)۔ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم میٹھا اور شہد پسند فرماتے تھے۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانے کے بعد میٹھا کھانےکامعمول ہو یہ  کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے،وہاں تو  مہینوں چولہا نہیں جلتا تھا۔ دو وقت لگاتار کبھی آپ کو روٹی دستیاب نہ ہوئی۔ جب جو میسر آتا نوش فرمالیتے۔ 

البتہ لیکن ایک موقع پر کھانے کے بعد میٹھی چیز نوش فرمانا بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔حضرت عکراش بن ذویب رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ انھوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا تناول فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا کے آخر میں کھجور تناول فرمائی۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کھانے کے آخر میں آپ ﷺ نے میٹھی چیز کھائی ہے. (جامع الترمذی، ابواب الاطعمة، باب ما جاء فی التسمیة فی الطعام،ج: ۲، ص: ۱۱، ط: سعید) لیکن ایک آدھ مرتبہ کھانے کے بعد میٹھی چیز تناول فرمانے کی بنا پر کھانے کے بعد میٹھے کو سنت نہیں کہاجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143902200087

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں