بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا کوئی عالم کسی ڈاکٹرنی کا کفو ہوسکتا ہے؟


سوال

میرا نام میمونہ ہے اور میں نے الحمد للہ MBBSکے ساتھ ساتھ عالمہ کورس بھی وفاق المدارس کے تحت مکمل کیا ہوا ہے۔میں اپنی زندگی اسلام اور شریعت کے مطابق گزارنا چاہتی ہوں،اس لیے میں کسی عالم کے ساتھ اپنا رشتہ استوار کرنا چاہتی ہوں۔میرے ایک ٹیچر تھے جن سے میں نے عالمیہ کے سالonline بخاری و ترمذی کے چند اسباق پڑھے ہیں،اور وہ ماشاء اللہ عالم اور مفتی بھی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم میں Bachelorکے ساتھ M.philبھی کر رہے ہیں،ان کے گھر والوں نے میرا رشتہ مانگا،لیکن میرے گھر والے یہ کہہ کر اس رشتے کو رد کرنا چاہ رہے ہیں کہ (١)یہ کہ اس کی اور تمہاری حیثیت بہت مختلف ہے،تم ڈاکٹر ہو اوروہ عالم۔(٢)اس شخص کی جرأت کیسے ہوئی کہ تمہارا رشتہ مانگے؟(٣)تم ڈاکٹر ہو اور صرف ڈاکٹر یا انجینئر ہی سے تمہاری شادی کریں گے۔جب کہ میں اس بات سے بالکل agreeنہیں ہوں۔ اب سوال یہ ہے کہ: 1۔کیا ایک ڈاکٹراور عالمہ لڑکی کسی عالم ،مفتی اور M.philکی کفو نہیں ہوسکتی؟ 2۔کیا ان مفتی صاحب کا میرا رشتہ مانگنا از رؤے شریعت گناہ یا بے غیرتی ہے؟(جب کہ رشتہ کی بات اس کے گھر والوں نے کی ہو) 3۔کیا میں ڈاکٹر ہونے کہ وجہ سے صرف ڈاکٹر وغیرہ ہی سے شادی کرسکتی ہوں؟عالم سے شادی کرنا میرے لیے جائز نہیں ہے؟ براہِ کرم ان سوالات کے جوابات جلد ارسال فرما دیں۔تاکہ میرے گھر والے کوئی مناسب فیصلہ کر سکیں۔میرا نکاح اس وجہ سے رکا ہوا ہے۔ Dr: Maimoona House Officer Rawalpind

جواب

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لڑکی کے والدین اور اولیاء کو ہدایت دی ہے کہ  جب ان کی بچیوں کے لیےکسی  دین دار اور بااخلاق  شخص کا پیغامِ نکاح آئے تو فورا نکاح کردینا چاہیے ورنہ سخت فساد وفتنہ کا اندیشہ ہے۔(مشکاۃ المصابیح،کتاب النکاح، الفصل الاول) 

اس حدیث کی رو سے سائلہ کے والدین کے لیے محض اس وجہ سے اس رشتےسے انکار درست نہیں کہ ان کی بیٹی ڈاکٹر ہے اور اس کا نکاح کسی ڈاکٹر ہی سے ہوگا، شریعت نےرشتےکے انتخاب کے موقع پر  دین داری کو دوسری کسی بھی صلاحیت اور خصوصیت پر  ترجیح دینے کا حکم دیا ہے،لہذا دین داری ایسی چیز ہے جس کی بناٗ پر دین دار شخص ہر عورت کا  کفو بننے کی اہلیت رکھتاہے۔

 لیکن اگرسائلہ کے والدین  سائلہ کا نکاح کسی  دین دار باعمل ڈاکٹر سے کرنے کے خواہش مند ہوں تو اس صورت میں سائلہ کو اپنے والدین کی رائے پر عمل کرنا اس کی سعادت ہے، شوہر کی دین داری شرط ہے نہ کہ اس کا عالم اور مفتی ہونا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143801200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں