بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا مقتدی تعوذ اور تسمیہ پڑھے گا؟


سوال

کیا مقتدی کو  ثناء کے بعد اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھنی چاہیے یا نہیں؟ اور اگر پڑھ لی جائے تو کوئی حرج تو نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ تکبیرِ تحریمہ اور ثناء کے بعد تعوذ اور تسمیہ پڑھنا ہر اس شخص کے لیے پڑھنا سنت ہے جسے نماز میں قراءت کرنی ہو، اور جس کے ذمہ قراءت نہ ہو یعنی مقتدی اس کے لیے پڑھنے کا حکم نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں مقتدی تعوذ اور تسمیہ نہیں پڑھے گا، البتہ کبھی بے خیالی میں پڑھ لی تو نماز ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201605

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں