میری بیٹی ایک جگہ نوکری کرتی ہے، وہاں ظہر کی نماز وہیں ادا کرتی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ وہ باقی وضو تو پانی سے کرتی ہے، مگر وہاں پیر دھونے کا معقول انتظام نہیں ہے تو کیا وہ اپنے جوتوں پر مسح کر سکتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مروجہ جوتوں پر مسح کرنا جائز نہیں، لہذا اگر وہاں پیر دھونا واقعۃًممکن ہی نہیں ہے تو اسے چاہیے کہ گھر سے نکلنے سے پہلے با وضو ہو کر چمڑے کے موزے پہن لے اور ظہر کے وقت اس پر مسح کرلے۔ اگر چمڑے کے موزے پہننا ممکن نہ ہو تو وضو میں پیر دھونا ضروری ہوگا، اس کے بغیر وضو مکمل نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200700
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن