بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا غیر مسلم کی دعوت میں شریک ہو سکتے ہیں؟ / غیر مسلم کو افطاری کرانے پر ثواب ہوگا؟


سوال

1- غیر مسلم یا مسلم جو روزہ افطار کراتا ہے اور خودروزہ نہیں رکھتا ہے تو کیا اس کی  افطاری کی  دعوت قبول کرسکتے ہیں؟ 

2-  اس کو روزہ افطار کرانے کا ثواب ملے گا؟

جواب

1- غیر مسلم (یا وہ مسلمان جو خود روزہ نہیں رکھتا) کی جانب سے کی گئی افطار کی دعوت میں شرکت کرنے کی گنجائش ہے، اگر کھانے پینے کی اشیاء شرعاً حلال ہوں۔

2-  اعمال پر اخروی اجر وثواب کے لیے ایمان شرطِ اولین ہے، ایمان کے بغیر اعمالِ صالحہ مقبول نہیں ہوتے، لہٰذا مسلمان گناہ گار کو تو بسببِ ایمان افطار کرانے پر اجر وثواب حاصل ہوگا، البتہ غیر مسلم کو افطاری کرانے  پر اخروی اجر نہیں ملے گا،  تاہم اللہ رب العزت  اس عمل کا بدلہ  دنیا  میں ہی عطا فرما دیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201880

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں