بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عورت چار چار رکعت تراویح پڑھ سکتی ہے؟


سوال

کیا عورت چار چار رکعت تراویح پڑھ سکتی ہے؟

جواب

تراویح  دو دو رکعات کرکے پڑھنا چاہیے۔

في الدر المختار: "وهي عشرون رکعةً …بعشر تسلیمات، فلو فعلها بتسلیمة، فإن قعد لکل شفع صحت بکراهة وإلا نابت من شفع واحد به یفتی اهـ" وفي رد المحتار: "قوله: به یفتی، لم أرمن صرح بهذا اللفظ هنا، وإنما صرح به في النهر عن الزاهدي فیما لو صلی أربعًا بتسلیمة وقعدة واحدة اهـ۔ (شامي، ۲؍۴۹۵-۴۹۶، کراچي ۲/۴۵)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200180

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں