بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا سننِ مؤکدہ بلا عذر ترک کرسکتے ہیں؟


سوال

کیا کبھی کبھار بلا عذر سننِ مؤکدہ چھوڑنا جائز ہے؟ جب کہ چھوڑنے کی عادت نہ بنائی  جائے۔

جواب

سننِ مؤکدہ بلا عذرِ  شرعی ترک کرنا مکروہ ہے، اور ترک کرنے ولا گناہ گار ہوتا ہے، اور سننِ  مؤکدہ ترک کرنے کی عادت بنانا بد ترین عمل ہے، لہذا سننِ  مؤکدہ ترک کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے، البتہ کبھی کبھار کسی عذر کی وجہ سے چھوٹ جائیں تو حرج نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں