اگر کوئی شخص بغیر وراثت تقسیم کیے انتقال کر جاۓ تو کیا وہ اللہ کے سامنے گناہ گار ہوگا، جبب کہ جائے داد اسی کے نام پر ہو؟
واضح رہے کہ کسی انسان پر یہ ضروری نہیں کہ وہ اپنی زندگی میں اپنی جائے داد تقسیم کرے، بلکہ ورثاء کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مورث کے انتقال کے بعد اُس کے ترکہ کو تمام شرعی ورثاء کے درمیان شرعی حصص کے مطابق تقسیم کریں، لہذا اگر کوئی شخص اپنی جائے داد تقسیم کیے بغیر انتقال کر جائے تو وہ گناہ گار نہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200185
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن