بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا درودِ تاج میں شرکیہ الفاظ ہیں؟


سوال

 درود تاج کے بارے میں آپ کا ایک فتویٰ نظر سے گزرا ہے کہ اس میں کلماتِ  شرکیہ استعمال ہوئے ہیں، مجھے آپ کی بات سے اختلاف نہیں، صرف گزارش اتنی ہے کہ اس بات کی وضاحت کر دی جاتی کہ کون سے الفاظ شرکیہ ہیں ؟ تو بندہ اس کا حوالہ دے سکتا ہے ، اب اگر میں کسی سے کہوں کہ اس میں شرکیہ الفاظ استعمال ہوئے ہیں تو دلیل کیا دوں؟

جواب

محدث العصر  حضرت مولانا  محمد یوسف بنوری نوراللہ مرقدہ  ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:
" درودِ تاج ان درودوں میں سے نہیں ہے جو حضرت رسالت پناہ صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے منقول ہیں، اور ظاہر ہے کہ جو کلمات درود کے ماثورہ ہوں ان میں برکت بھی زیادہ اور ثواب بھی زیادہ ہے، نیز اس درود کی جو سند منقول ہے وہ بھی غیر مستند ہے۔ بہرحال اگر کسی کا ذوق وشوق اس کے پڑھنے کا ہے تو پڑھ سکتاہے، لیکن وہ جو در اصل اللہ تعالیٰ کی صفات وافعال ہیں ان کا حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال مجازاً درست ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وسیلہ وواسطہ سمجھ کر تو گنجائش نکل سکتی ہے، اگر حقیقتاً ان کے معانی مراد نہ ہوں، بلکہ مجازاً مراد ہوں تو شرک نہ ہوگا، پھر بھی خلافِ اولیٰ وخلافِ احتیاط ضرور ہوگا"۔ انتہی
بطورِ مثال :دافع البلاء والوباء والقحط والمرض' یہ اللہ رب العزت کی صفات ہیں، جنہیں درودِ تاج میں رسول االلہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ثابت کیا گیا ہے ، اگرچہ اِن میں مجاز کی تاویل کی جاسکتی ہے،   اس لیے درود تاج کوئی پڑھے بھی تو یہ والے الفاظ نہ کہے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143906200108

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں