مفتیانِ کرام کی رائے مطلوب ہے کہ امسال خطبۂ حج شیخ عبدالرحمان السدیس نے پڑ ھا اور نمازِ ظہر اور عصر کی جماعت بھی کرائی۔ کیا خطیب حج کے لئے مسافر ہونا ضروری ہے؟ اور جب شیخ سدیس مکی ہیں تو انہوں نے قصر نماز کیوں پڑھائی؟
خطیبِ حج کے لیے مکی ہونا ضروری نہیں، مقیم خطیب بھی خطبہ دے سکتا ہے. رہی یہ بات کہ شیخ عبدالرحمن سدیس نے نمازوں میں قصر کیوں کیا؟ تو شیخ محترم فقہ حنبلی سے وابستہ ہیں اور فقہ حنبلی کی رو سے حج کے اس موقع پر نمازوں میں قصر کیا جاتا ہے اور یہ قصرِ حج کہلاتا ہے، واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143712200005
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن