بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا خطیبِ حج کا مسافر ہونا ضروری ہے؟


سوال

مفتیانِ کرام کی رائے مطلوب ہے کہ امسال خطبۂ حج شیخ عبدالرحمان السدیس نے پڑ ھا اور نمازِ ظہر اور عصر کی جماعت بھی کرائی۔ کیا خطیب حج کے لئے مسافر ہونا ضروری ہے؟ اور جب شیخ سدیس مکی ہیں تو انہوں نے قصر نماز کیوں پڑھائی؟

جواب

خطیبِ حج کے لیے مکی ہونا ضروری نہیں، مقیم خطیب بھی خطبہ دے سکتا ہے. رہی یہ بات کہ شیخ عبدالرحمن سدیس نے نمازوں میں قصر کیوں کیا؟ تو شیخ محترم فقہ حنبلی سے وابستہ ہیں اور فقہ حنبلی کی رو سے حج کے اس موقع پر نمازوں میں قصر کیا جاتا ہے اور یہ قصرِ حج کہلاتا ہے، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143712200005

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں