بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا حدودِ حرم میں مقیم افراد اپنی رہائش سے احرام باندھ کر عمرہ ادا کر سکتے ہیں؟


سوال

اگر کوئی عورت ایک دفعہ عمرہ مکمل کرنے کے بعد دوبارہ نفلی عمرہ کرنا چاہتی تھی،  اس کےلیے اس نے احرام حل یعنی مسجد عائشہ رضی اللہ عنہاسے باندھنے کے بجائے اپنے ہوٹل سے ہی باندھ کر عمرہ مکمل کرلیا ہے،  آیا اب اس صورت میں دم دینا ہوگا یا کہ نہیں؟ یا اس عمرہ کی قضا کرنی ہوگی ؟ یا یہ  کہ شروع سے اس کا احرام درست ہی نہیں تھا، جس کا کوئی اعتبارنہیں ہوگا اور کچھ بھی لازم نہیں ہوگا ؟

جواب

حدودِ  حرم میں مقیم افراد  اگر عمرہ کی ادائیگی کا ارادہ رکھتے ہوں تو ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ حل میں جاکر عمرہ کی نیت سے احرام باندھ کر بیت اللہ آکر عمرہ ادا کریں۔  اپنی رہائش گاہ سے عمرہ کے احرام کی نیت کرکے عمرہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔  پس اگر ایسے افراد نے اپنی رہائش گاہ سے بنیتِ عمرہ احرام پہن کر عمرہ ادا کیا تو ان پر دم لازم ہوتا ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون پر دم ادا کرنا لازم ہے۔  (حج کے  مسائل کا انسائیکلو پیڈیا۔ بعنوان: ہوٹل سے احرام باندھ کر عمرہ کرنا، 4 / 331) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200103

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں