بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا بلی رحمت کے فرشتوں کے آنے سے مانع ہے؟


سوال

کیا بلی کے ہوتے ہوئے رحمت کے فرشتے آتے ہیں؟

جواب

کسی حدیث میں ایسی بات وارد نہیں ہے کہ بلی کے ہوتے ہوئے رحمت کے فرشتے نہیں آتے، البتہ حدیث شریف میں آتا ہے:

"عن أبي طلحة قال: قال النبي صلی الله علیه وسلم: لاتدخل الملائکة بیتاً فیه کلب ولاتصاویر". متفق علیه". ( مشکاۃ: ۳۸۵، باب التصاویر، ط: قدیمی)

یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ گھر میں (ذی روح کی) تصاویر یا کتا رکھنے سے رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے ہیں۔

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کتے اور تصویر کے ہوتے ہوئے رحمت کے فرشتے نہیں آتے، باقی بلی کا ہونا فرشتوں کے دخول سے مانع نہیں۔

نیز حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بلی کا پالنا اور اپنے ساتھ رکھنا  ثابت ہے، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں کوئی ممانعت منقول نہیں، بلکہ اسی نسبت سے رسول اللہ ﷺ نے انہیں ’’ابوہریرہ‘‘ کنیت مرحمت فرمائی ہے؛ لہٰذا اگر بلی کو پاس رکھنا رحمت کے فرشتوں کی دوری کا سبب ہوتا تو آپ ﷺ انہیں منع فرماتے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201318

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں