بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا احرامِ حج سے پہلے غیر ضروری بال صاف کرنا ضروری ہے؟


سوال

اگر ایک عورت نے 29 ذوالقعدہ کو غیر ضروری بالوں کو صاف کیا ہے، تو کیا اگر اس کا حیض 4 ذوالحجہ کو ختم ہو رہا ہے  تو کیا اسے دوبارہ بالوں کو صاف کرنا ضروری ہے ؟ کیوں کہ وہ حج کا احرام پہننے گی ؟

جواب

واضح رہے کہ ذو الحجہ کا چاند نکل آنے کے بعد بال و ناخن کاٹنے کی ممانعت کا تعلق غیر حجاج سے ہے، حجاجِ کرام کے لیے مستحب یہ ہے کہ حج کا احرام باندھنے سے قبل ناخن و غیر ضروری بال صا ف کرلیں، تاہم اگر غیر ضروری  بالوں  کو صاف کیے چالیس دن نہ ہوئے ہوں  تو احرامِ حج سے پہلے بالوں کو صاف کرنا ضروری  نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون کے لیے غیر ضروری بال صاف کرنا ضروری نہیں، البتہ دوبارہ صاف کر لینا مستحب ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200084

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں