کھڑے ہو کر نبی صلی االلہ علیہ وسلم پڑنا کیسا ہے؟ کیا یہ قرآن اور حدیث میں ثابت ہے؟
حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے صلاۃ وسلام کے الفاظِ مبارکہ جو نکلے ہیں اور وہ کتبِ حدیث میں موجود ہیں ان الفاظِ مبارکہ سے صلاۃ وسلام پڑھنے کا معمول بیٹھ کر ہے، حضراتِ سلفِ صالحین، اولیائے عظام اور ان کے سچے متبعین اہلِ حق اہلِ سنت والجماعت کا معمول رہا ہے، البتہ جس خوش نصیب کو مدینہٴ طیبہ زادها الله شرفاً وکرامةً وهیبةً میں روضہٴ اقدس پر حاضری کا شرف اور دولت حاصل ہوجائے تو وہاں بے شک ادب یہی ہے کہ مبارک جالی سے جہتِ قبلہ کی جانب تقریباً چار ہاتھ کے فاصلہ سے کھڑے ہوکر صلاۃ وسلام پیش کیا جائے اور وہ بھی بھینی بھینی یعنی بہت موٴدب ہلکی آواز سے پڑھا جائے۔
عام حالت میں درود کے لیے کھڑے ہونا، یا اس عقیدے سے کھڑا ہونا کہ رسول اللہ ﷺ ہر جگہ حاضر ہیں ،نیکی نہیں گناہ ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200765
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن