بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کھانے کے دوران سلام کرنے کا حکم


سوال

کھانا کھانے کے دوران سلام کرنا کیسا ہے؟میں اکثر آفس کے لنچ ٹائم میں لاؤنج میں داخل ہوتے ہوئے سلام کرتا ہوں، مجھے اکثر لوگوں نے منع کیا ہے کہ کھانے کے دوران سلام نہیں کرتے جب کہ وہ تمام لوگ کھانے کے دوران دنیا کی ساری باتیں کر رہے ہوتے ہیں۔

جواب

فقہاء نے لکھا ہے کہ کھانا کھانے والے کو سلام کرنا مکروہ ہے، ہاں! اگر گزرنے والا کھانے کا محتاج ہو  اور اس کو یہ معلوم ہو کہ اس کو کھانے پر بلا لیا جائے گا تو ایسی صورت میں سلام کرنا مکروہ نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 415):
"(قوله: كآكل) ظاهره أن ذلك مخصوص بحال وضع اللقمة في الفم والمضغ، وأما قبل وبعد فلايكره؛ لعدم العجز، وبه صرح الشافعي، وفي وجيز الكردري: مر على قوم يأكلون إن كان محتاجاً وعرف أنهم يدعونه سلم وإلا فلا اهـ. وهذا يقضي بكراهة السلام على الآكل مطلقاً إلا فيما ذكره". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200369

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں