زید کپڑے کی برآمدات کا کام کرتا ہے, اس کا ایک گاہک ہے جو کہ اس سے گدّوں کے کور خریدتا ہے, اس کا پیکنگ میٹریل جو کہ زید ہی گاہک کی ہدایات کے مطابق چھپواتا ہے، ایک عورت کے برہنہ بازو اور چہرے کی تصویر پر مشتمل ہے۔ زید کا کہنا ہے کہ: ایک تو سودا کرتے وقت تصویر کے بارے میں علم نہیں تھا اور دوسرا یہ کہ ایک مفتی صاحب نے بتایا ہے کہ: آپ تصویر تو نہیں بیچ رہے آپ تو کپڑا بیچ رہے ہو, اس لیے مجبوری میں جائز ہے۔
ازراہِ کرم رہنمائی فرما دیں کہ: ۱۔ کیا ایسا کاروبار کرنا جائز ہے؟ ۲۔ کیا ایسے کاروبار میں شراکت داری جائز ہے؟ ۳۔ اس مجبوری کی کیا حد ہے جس کے تحت ایسا کاروبار جائز ہو جائے؟
گدوں کی فروخت جائز ہے، لیکن پیکنگ میٹیریل پر جاندار کی تصویرچھپوانا جائز نہیں،تصویر چھپوانےکاگناہ ہوگا،ایسے گناہ پر مشتمل کاروبار کرنااوراس میں شراکت جائز نہیں ہے۔ تاہم جو مال بیچا جائے گا اس کی قیمت حلال ہوگی۔ گزشتہ غلطی پر استغفار اور آئندہ جاندار کی تصویر چھپوانے سے قطعی اجتناب کیاجائے۔
گاہک اگر تصویر کے بغیر مال نہ خریدے تو اسے شرعی مجبوری نہیں کہاجائے گا اوراس کی بناپر تصویر کا چھاپنا جائز نہ ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143806200007
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن