بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی کے لوگو والے چائنہ کے موبائل وغیرہ بیچنا


سوال

میں موبائل کا کام کرتا ہوں، اور میں چائنہ  سے سیم سنگ اور آئی  فون کی کاپی اکسیسریز چارجرز اور کیبلز اورہینڈز فری منگواتا ہوں، کیا ان کے  لوگو کے ساتھ چیزیں بیچنے میں گناہ تو نہیں؟

جواب

اگر مذکورہ چیزیں بیچتے وقت خریدار کو  بتادیا جائے کہ یہ لوگو والی کمپنی کی نہیں  چائنہ کی ہے یا خریدار کو معلوم ہو تو اس صورت میں شرعاً گنجائش ہے،  البتہ اگر ایسی تجارت قانوناً منع ہے تو اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ اور اگر خریدار کو علم نہ ہو تو شرعاً یہ جھوٹ اور  دھوکا دہی کے زمرے میں آتا ہے؛ اس لیے جائز نہیں  ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200013

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں