بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی کی جانب سے دھلے یونیفارم کی پاکی میں شک


سوال

ہماری کمپنی ہم کو کام کرنے کے لیے یونیفارم دیتی ہے، یہ یونیفارم کمپنی ہی دھو کر استری کر کے ہم کو واپس دیتی ہے ،کیا اس یونیفارم میں نماز پڑھنا درست ہوگا ؟جب کہ ہماری کمپنی میں ہندو  ،سکھ، عیسائی ،مسلمان وغیرہ سب مل کر کام کرتے ہیں تو سب کا یونیفارم بھی دھلتا ہے ، یونیفارم دھونے والے کیسے دھوتے ہیں یہ ہم کو نہیں معلوم ؟

جواب

کمپنی جو یونیفارم دھو کر دیتی ہے وہ پاک ہے، اس میں نماز پڑھنا درست ہے،  بغیر کسی دلیل کے شک کرنا درست نہیں، اگر شک کی کوئی دلیل ہے تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کیجیے، لیکن محض شک کا کوئی اعتبار نہیں۔

واضح رہے کہ دھوبی سے کپڑے دھلوانا صحیح ہے، خواہ پاک کپڑے دھلوائے جائیں خواہ ناپاک، عموماً دھوبی پانی کی اتنی مقدار استعمال کرتے ہیں جس سے ناپاک کپڑے پاک ہوجاتے ہیں۔

حاشية رد المحتار على الدر المختار - (1 / 346)

"لأن اليقين لا يزول بالشك"۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202240

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں