ایک عورت کو ماہواری ہمیشہ دو دن آتی ہے تو کیا یہ حیض میں شمار ہوگی؟
حیض کی کم از کم مدت تین دن ہے، اس سے کم حیض نہیں ہوتا، لیکن اس پوری مدت میں لگاتار خون کا نظر آنا ضروری نہیں, بلکہ پہلے دو دن خون آیا اور پھر چار دن بعد خون آیا تو تمام چھ دن ہی حیض کے ہوں گے،البتہ اگر ہمیشہ دو دن آتا ہے اور پھر دس دن کے مکمل ہونے تک خون نہیں آتا تو اس صورت میں وہ خون استحاضہ ہی کے حکم میں ہے۔ اس دوران جو نمازیں نہیں پڑھیں ان کی نمازیں قضا کرنی ہوگی۔
’’ أقل الحیض ثلا ثة أیام ولیالیها ومانقص من ذٰلک فهو استحاضة‘‘. (الهداية ۱؍۶۲)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 285):
’’(والناقص) عن أقله(والزائد) على أكثره أو أكثر النفاس أو على العادة وجاوز أكثرهما. (وما تراه) صغيرة دون تسع على المعتمد وآيسة على ظاهر المذهب (حامل) ولو قبل خروج أكثر الولد (استحاضة)‘‘. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200462
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن