بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کلما کی قسم کھانا


سوال

میں ایک لڑکی سے نکاح کاخواہشمندتھا،جس کی وجہ سے میں نے یہ جملے کہے کہ(۱)اگراس لڑکی کے علاوہ جس سے بھی میرانکاح ہواس پرطلاق ہو،پھرکہاتین دفعہ طلاق ہو،باربارطلاق ہو،(۲)اس لڑکی کے علاوہ جتنی لڑکی ہیں سب پرطلاق ہو،(۳)جتنی لڑکیوں سے میرانکاح ہوجائے ان سب پرتین تین دفعہ طلاق ہو۔

اب اس لڑکی کی شادی ہوگئی ہے،اورمیری عمر26 سال ہے،میری منگنی ہونے والی ہے۔میں نکاح فضولی نہیں کرناچاہتاشرمندگی کی وجہ سے ۔

براہ کرام مجھے اس مسئلہ کا حل بتلادیں۔

جواب

 

اگرآپ  مذکورہ  لڑکی کے علاوہ جس لڑکی سے بھی از خود نکاح کریں گے اس پر تین طلاق واقع ہو جائیں گی۔ البتہ اگر کوئی دوسرا شخص آپ  کی اجازت یا حکم کے بغیر آپ  کا نکاح کسی عورت سے کردے، اور پھر آپ کو  اس نکاح کے بارے میں بتادے، اور آپ  زبان سے کچھ کہے بغیر،اپنے عمل سے یعنی  مہر کی رقم ،حقوق وغیرہ کی ادائیگی سے عملی طور پر رضامندی کا اظہار کردیں تو اس صورت میں طلاق واقع نہیں ہوگی اور نکاح باقی رہے گا ۔[فتاویٰ شامی،مطلب حلف لایتزوج فزوجہ فضولی۔3/846،ط:سعید]فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143605200045

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں