روزےکا کفارہ جس شخص پر ہو اور وہ شخص غیر مسلم ملک میں اکیلا مقیم ہو۔صحت مند ہونے کے باوجود مصروفیت اورتکلیف کی وجہ سے 60 دن کے روزے متواترنہ رکھ سکتاہوتو کیااس صورت میں رقم کی صورت میں کفارہ دے سکتا ہے؟
کفارے میں صحت مند آدمی کے لیے ساٹھ روزے لگاتار رکھنا ضروری ہے، روزہ رکھنے کی قوت ہوتے ہوئے ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانے یا رقم دینے سے کفارہ ادا نہیں ہوگا، اگر طویل دنوں میں مصروفیت کی وجہ سے روزے نہ رکھ سکے تو سردی کے (مختصر) ایام میں کفارے کے روزے رکھ لے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وکفر ...ککفارة المظاهر) مرتبط بقوله: وکفر أي مثله في الترتیب؛ فیعتق أولاً، فإن لم یجد، صام شهرین متتابعین، فإن لم یستطع أطعم ستین مسکیناً". (412/2ط:سعید)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200434
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن