اگر کسی عورت نے کسی دوسری عورت کے بچے کو دودھ پلا دیا تو اب اس عورت کی تمام بیٹیاں اس بچے کی رضاعی بہنیں ہوں گی یا صرف وہی لڑکی اس کی رضاعی بہن ہوگی جس کے ساتھ اس نے دودھ پیا؟
جس بچے نے کسی عورت کا دودھ پیا تو اس عورت کی تمام بیٹیاں اس بچے کی رضاعی بہنیں ہوں گی، اس کے لیے اس عورت کی کسی بیٹی سے نکاح کرنا جائز نہیں۔
"فالكل إخوة الرضيع وأخواته." ( الفتاوى الهندية، كتاب الرضاع ۱/ ۳۴۳ ط: رشيدية)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202099
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن