بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی بزرگ کے ہاتھ پربیعت کرنا


سوال

میں ایک طالب علم ہوں،اورکبیرہ گناہ مجھ سے سرزدہوجاتے ہیں،اکثراوقات نیٹ پراپنے کاموں کے لیے بیٹھتاہوں توفحشیات میں لگ جاتاہوں،جب احساس ہوتاہے توبہت ندامت ہوتی ہے جی چاہتاہے کہ خودکشی کرلوں،آپ مجھے بتائیں میں کیاکروں؟کسی  نے مجھے بتایاکہ آپ بیعت کرلیں ،مجھے سمجھ نہیں آرہاکس سے بیعت کروں،میری راہنمائی فرمائیں۔

جواب

گناہ کے صادرہونے کے بعدندامت ،افسوس اورتوبہ کی طرف متوجہ ہوناایمانی جذبہ کے باقی رہنے کی علامت ہے،نیٹ کااستعمال بلاضرروت ہرگزنہ کیاجائے،جس حدتک ممکن ہونیٹ سے دوررہیں۔اپنے سابقہ گناہوں پراللہ تعالیٰ سے معافی طلب کریں  توبہ اوراستغفارکریں  اورپختہ عزم کریں کہ اپنی خواہشات نفس کامقابلہ کرتے ہوئے آئندہ گناہوں سے اپنے آپ کودورکھیں گے۔سچی توبہ کرنے سے اللہ تعالیٰ گناہوں کوبخش دیتے ہیں ،اللہ کی ذات سے ناامیدنہیں ہوناچاہئے۔کسی متبع سنت بزرگ سے اپنااصلاحی تعلق قائم کرنااوران کی راہنمائی میں زندگی گزارنابھی گناہوں سے دوررہنے  میں ممدومعاون  ہے،اس لیے آپ کسی متبع سنت بزرگ سے اپنااصلاحی تعلق قائم کرکے ان سے اپنے امورمیں راہنمائی لیں ۔

بہرحال اگر نیٹ پر بیٹھنا انتہائی ضروری نہ ہو تو اس سے دور رہیں،اگر گناہ ہوجائے تو توبہ واستغفار کریں اور کثرت سے روزے رکھیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143611200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں