بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کرایہ پر چلنے والی گاڑیوں پر زکات کا حکم


سوال

میرے  پاس سات کمرشل گاڑیاں ہیں  جو  کے الیکٹرک میں کرایہ پر چلتی ہیں ، میرا سوال یہ ہے کہ ان پر زکات کا کیا حکم ہے؟

کیا گاڑیوں کی ویلیو پر زکات لازم ہوگی؟ یا کرایہ کی مد میں حاصل شدہ آمدن پر زکات لازم ہوگی؟ یا  گاڑیوں کی  ویلیو  اور کرایہ کی مد سے حاصل شدہ آمدن دونوں پر زکات لازم ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ گاڑیوں کی ویلیو پر زکات لازم نہیں ہوگی، البتہ اس سے حاصل شدہ آمدن اگر جمع ہوتو زکات کا سال مکمل ہونے پر اس کی زکات لازم ہوگی، اور سال بھر میں جتنا کرایہ استعمال کرلیا اس پر کوئی زکات لازم نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200199

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں