زید کے پاس جائیداد میں ایک دکان اور دو مکانات ہیں۔ مکانات کرائے پر دے رکھے ہیں جب کہ دکان خالی بند پڑی ہے ۔ دکان اور مکانات کا نصابِ زکاۃ کیا ہوگا؟
زید کے مذکورہ مکانات اور دکان کی قیمت پر زکاۃ واجب نہیں ہوگی، البتہ مکانات کا جو کرایہ آتا ہے وہ رقم اگر محفوظ ہو اور نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) تک پہنچ جائے یا دیگر اموالِ زکاۃ کے ساتھ مل کر نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ ہو اور اس پر سال گزر جائے تو اس رقم پر ڈھائی فیصد زکاۃ واجب ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200740
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن