میرے دو اضافی فلیٹ ہیں ، ان کی خرید و فرخت کرتا رہتا ہوں ، آخر میں جب پیسے جمع ہوجائیں گے تو اپنا مکان لینے کا ارادہ ہے۔
اور دو پلاٹ اور ایک دوکان ہے، ان میں ارادہ ہے کہ بننے کے بعد کرائے پردوں گا، ایک پلاٹ اور ایک دوکان زیر تعمیر ہے جب کہ ایک پلاٹ کی شکل میں ہے، ان کی زکاۃ کا کیا حکم ہوگا؟
۱- جن دو فلیٹوں کی آپ خرید وفروخت کرتے ہیں اور پیسے جمع ہونے پر ان سے مکان خریدنے کا ارادہ ہے، اگر ان کو فروخت ہی کی نیت سے خریدا ہے توان کی ہر سال کی مارکیٹ ویلیو کے اعتبار سے زکاۃ واجب ہوگی۔
۲- جن دو پلاٹوں اور دوکان کو کرائے پر دینے کی نیت سے خریدا ہےان پر فی الحال زکاۃ واجب نہیں، البتہ جب یہ جائیداد کرائے پر دے دیں گے تو ان کے آنے والے کرائے پر (رقم پر زکاۃ کی شرائط کے مطابق) زکاۃ واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143902200006
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن