بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کتاب کا ادب


سوال

بندہ کوئی بھی اسلامی کتاب سرھانے کے نیچے رکھ سکتا ہے بوقتِ ضرورت، یعنی مناسب جگہ میسر نہ ہو یا بندہ سوتےسوتے کتاب پڑھ کے سرھانے کے سائیڈ پہ رکھ دے، مکاشفتہ القلوب یا ریاض الصالحین؟

جواب

دین سراسر اَدب ہے، علم بھی اَدب ہی سے نصیب ہوتا ہے اور علم کا اَدب آلاتِ علم کے اَدب سے ہوتا ہے، اور کتاب آلہ علم ہے؛ اس لیے کتاب کا اَدب نہایت ضروری ہے، بہتر یہ ہے کہ کتاب ہمیشہ کسی اونچی جگہ پر رکھی جائے، جہاں اس کی کسی طرح بے ادبی نہ ہو ، لیکن اگر کبھی مجبوراً   کتاب سرہانے رکھ دی جائے اور بے ادبی کی نیت بھی نہ ہو تو اس میں حرج نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201335

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں