بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کان میں دوا ڈالنے سے روزے کا حکم


سوال

ہم نے تو سنا ہے کہ کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔مگر دارالعلوم کراچی کا جدید فتوی ابھی آیا ہے کہ کان میں دوا ڈالنامفسدِ صوم نہیں ہے۔

جواب

روزے کے دوران  کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ، ہماری جامعہ کا فتوی اب بھی یہی ہے، نیز کتبِ فقہ میں یہ مسئلہ اسی طرح لکھا ہے۔ چناں چہ ''فتاوی ہندیہ'' میں ہے:

الفتاوى الهندية (1/ 204)

''ومن احتقن أو استعط أو أقطر في أذنه دهناً أفطر، ولا كفارة عليه، هكذا في الهداية''۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں