بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کام کرتے ہوئے موبائل وغیرہ پر تلاوت لگانا


سوال

کیا ہم گھر میں کام کرتے ہوئے موبائل وغیرہ پرتلاوت لگا سکتےہیں؟ تاکہ ہم گھر کاکام بھی کر سکیں اور ساتھ ساتھ تلاوت بھی سنتے رہیں، کسی نے بتایا ہے کہ کام کرتے ہوئے تلاوت نہیں لگانی چاہیے، اس طرح کام کرتے ہوئے؛ کیوں کہ مکمل توجہ قرآن کی تلاوت پر نہیں ہوتی اور جب تلاوت ہورہی ہو توسب کچھ بند کر کے پوری توجہ سے سننی چاہیے۔کیا ہم کام کرتے ہوئے تلاوت لگائیں تو کوئی گناہ تو نہیں ؟

جواب

جب کوئی شخص تلاوت کررہا ہو  اور اس کی آواز دوسرے تک پہنچ رہی ہو (اور سننے والا تلاوت شروع ہونے سے پہلے سے کسی ضروری کام یا نماز وغیرہ میں مشغول نہ ہو) تو قرآن کریمکی تلاوت کا  سننا واجب ہے، موبائل یا کیسٹ وغیرہ  کی تلاوت کا وہ حکم نہیں جو براہِ راست تلاوت کا  ہے، تاہم موبائل وغیرہ  پر اگر تلاوت لگی ہو تو ادب اس کابھی لازم ہے۔کام میں مشغول رہ کر تلاوت سننا خلافِ ادب ہے؛ اس لیے تھوڑی دیر کے لیے سہی تلاوت کامل ادب سے سن لی جائے اور اس کے بعد کام میں مشغول ہویا جائے۔فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200060

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں