کیا فرماتے ہیں علماءِ کرام اس مسئلے کی بابت کہ جو جگہ کاروبار کے لیے ہے اور اس پر جو بلڈنگ بنائی گئی ہے کیا اس کی مالیت پر زکاۃ لازم آئے گی یا نہیں؟
زکاۃ سامانِ تجارت پر لازم ہوتی ہے، یعنی جو مال یا چیز اس نیت سے خریدی جائے کہ اس کو بیچ کر نفع کمائیں گے وہ سامانِ تجارت ہے اور اس کی مالیت اگر نصاب تک پہنچ جائے تو اس پر زکاۃ لازم ہوتی ہے، لیکن جس دکان یا آفس میں کاروبار کیا جاتا ہو خود اس دکان یا آفس کی خرید و فروخت سے نفع کمانے کی نیت نہ ہو تو اس دکان یا آفس کی مالیت پر زکاۃ لازم نہیں ہوتی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201083
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن