سپریم کورٹ کے حکم پر جو ڈیم کے لیے چندہ جمع کیا جارہا ہے، کیا زکاۃ کی مد سے ہم دے سکتے ہیں؟
واضح رہے کہ ادائیگی زکاۃ کے لیے مستحقِ زکاۃ کو مالک بنانا ضروری ہے، زکاۃ کی رقم سے فلاحی کام ہسپتال، اسکول، کالج، مدرسہ، مسجد، کنواں وغیرہ کی تعمیر کروانا شرعاً جائز نہیں، اور نہ ہی تعمیر کی مد میں زکاۃ دینے سے زکاۃ ادا ہوتی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم کردہ فنڈ میں زکاۃ کی رقم سےحصہ ڈالنا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201368
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن