بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈھائی تولہ سونے پر زکاۃ کا کیا حکم ہے؟


سوال

 اگر کسی کے پاس صرف  ڈھائی تولہ سونا ہو اور نقد روپیہ نہ ہو کیا اس پر زکات واجب ہے?

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر ڈھائی تولہ سونے کے علاوہ کچھ بھی نقدی (چند روپے بھی)  نہ ہوں اور کچھ چاندی کی مقدار بھی نہ ہو  اور کوئی مالِ تجارت بھی نہ ہو تو ایسی صورت میں اس مقدار سونے پر کوئی زکاۃ واجب نہیں ہوگی۔  بصورتِ  دیگر ڈھائی تولہ سونے کی مالیت معلوم کرکے موجود نقدی یا موجود چاندی یا مالِ تجارت کی مالیت کے ساتھ شامل کرکے کل کا ڈھائی فیصد زکاۃ  کے طور پر ادا کرنا لازم ہوگا۔   فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201671

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں