بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈپریشن کے مریض کی طلاق کا حکم


سوال

میرا بیٹا ڈپریشن کامریض ہے، اور ایسی حالت میں موبائل بھی توڑ دیتا ہے، چیزیں بھی ادھر ادھر پھینکتا ہے اور اس کو پتا بھی نہیں ہوتا کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ہے؟  میرے بیٹے نے ذہنی توازن خراب ہونے کی وجہ سے پاگل پن کی حالت میں اپنی بیوی کو تین بار طلاق بولا اور میں، میری بیوی اور میری ساس اس بات کے حلفاً گواہ ہیں کہ لڑکے کی دماغی حالت بالکل ٹھیک نہیں ہے اور اس کا کوئی ارادہ بھی نہیں تھا ایسا کرنے کا اور وہ اس کی دوائیاں بھی لیتا ہے، ایسی صورتِ حال میں کیا حکم ہےَ؟

جواب

بیوی کو طلاقیں دیتے وقت اگر بیٹے کی ذہنی حالت اس قدر خراب تھی کہ اس کی عقل قائم اور حواس بحال نہیں تھے اور اسے زبان سے نکالے ہوئے الفاظ پر اختیار نہیں تھا تو کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی اور نکاح برقرار ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201216

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں