ایک آدمی نے اپنی بیوی کو پاپوں کا ڈبّہ دیا اور مذاق میں چیلنج دینے کے انداز میں کہا کہ میری بیوی ہو تو یہ پورے کھا کر دکھاؤ۔ بیوی نے کہا کہ آپ کی بیوی تو ہوں، لیکن یہ پورے نہیں کھا سکتی. اس جملے سے رشتے پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا نا؟ اب کیا بیوی کے لیے ضروری ہے کہ وہ پورے پاپے کھائے؟
مذکورہ صورت میں اگر واقعۃً یہی نیت تھی تو نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، لیکن ایسے جملوں سے گریز کریں۔ پاپے نہ کھانے سے نکاح ختم نہیں ہوگا۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (3/ 284):
"وكل من الملح إلى الحلو فله أخذ المائة، والبيع بألف وأكل الحلواء، وأما ما أصله الحظر حتى لايباح إلا لدفع الحاجة فلا، والطلاق منه فكان قرينة على عدم إرادة الكل". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200678
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن