میرے بچوں کے پاس 6 تولہ سونا زیور کی شکل میں موجود ہے ان پر کتنی زکاۃ دینی ہوگی؟
اگر کسی بالغ شخص کی ملکیت میں صرف سونا ہو، دیگراموالِ زکاۃ (چاندی،نقدی، مالِ تجارت) میں سے کوئی دوسرا مال موجود نہ ہو تو صرف سونے کا نصاب ساڑھے سات تولہ سونا ہے۔لہذا اگر آپ کے بچے بالغ ہیں اور 6 تولہ سونابچوں میں سے کسی ایک کی ملکیت میں ہے یا مختلف بچوں کی ملکیت میں ہے اور مالک کے پاس سونے کے ساتھ نقد رقم یا چاندی یا تجارتی اموال میں سے کچھ نہیں تو فقط 6تولہ سونے پر زکاۃ لازم نہیں۔ البتہ اگر سونے کے ساتھ ضرورت سے زائد نقد رقم موجود ہو اورملیکت میں موجود سونا اور نقد رقم دونوں کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچتی ہوتو اس صورت میں سالانہ ڈھائی فیصد زکاۃ کی ادائیگی لازم ہوگی۔
اگر بچہ یا بچے نابالغ ہیں توان کے مال پر زکاۃ نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201202
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن