کیا چوکیدار کے لیے چوکیداری کے وقت میں گاڑی صاف کرنا درست ہے جب کہ وہ چوکیداری بھی کررہا ہو?
واضح رہے کہ چوکیدار کی حیثیت "اجیرِ خاص" کی ہوتی ہے اور اجیر خاص کا حکم یہ ہے کہ وہ ملازمت کے اوقات میں دوسرا کوئی کام نہیں کرسکتا؛ اس لیے چوکیدار کے لیے بلا اجازت ڈیوٹی کے اوقات میں گاڑی صاف کرنا درست نہ ہو گا(اگر گاڑی کی صفائی اس کی ذمہ داری میں داخل نہ ہو)۔ البتہ اگر مالک کی طرف سے اس کی اجازت ہو اور اس سے چوکیداری متاثر نہ ہوتی ہو تو چوکیدار کے لیے ملازمت کے اوقات میں بھی گاڑی صاف کرنے کی اجازت ہو گی۔
الجوہرۃ النیرۃ میں ہے:
"(قوله: والأجير الخاص هو الذي يستحق الأجرة بتسليم نفسه في المدة، وإن لم يعمل كمن استأجر رجلا شهرا للخدمة، أو لرعي الغنم) وإنما سمي خاصا؛ لأنه يختص بعمله دون غيره؛ لأنه لا يصح أن يعمل لغيره في المدة".
فتاوی شامی میں ہے:
"وليس للخاص أن يعمل لغيره، ولو عمل نقص من أجرته بقدر ما عمل، فتاوى النوازل.
(قوله: وليس للخاص أن يعمل لغيره) بل ولا أن يصلي النافلة. قال في التتارخانية: وفي فتاوى الفضلي وإذا استأجر رجلاً يوماً يعمل كذا، فعليه أن يعمل ذلك العمل إلى تمام المدة ولايشتغل بشيء آخر سوى المكتوبة، وفي فتاوى سمرقند: وقد قال بعض مشايخنا: له أن يؤدي السنة أيضاً. واتفقوا أنه لا يؤدي نفلاً، وعليه الفتوى ..." فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202166
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن