میں نے اپنے گھر بجلی کی چوری استعمال کی، جس کی صحیح مقدار تو مجھے معلوم نہیں، اب جب کہ میں اس بات کی تلافی کرنا چاہتا ہوں اور میں یہ بات بھی جانتا ہوں کہ محکمہ بجلی چوری کا اماؤنٹ سب صارفین میں تقسیم کردیتا ہے، اس صورت میں مجھے کس طرح تلافی کرنی چاہیے، اور اس وقت کے الیکڑک نہیں تھی، بلکہ کے ای ایس سی تھی؟
چوری کی بجلی استعمال کرنا شرعاً ناجائز اور قانوناً جرم ہے، لہذا اس پر خوب توبہ واستغفار کرنا ضروری ہے اور متعلقہ ادارے تک کسی بھی طرح اس رقم کو واپس کرنا ضروری ہے، اگر مقدار کا اندازا نہیں ہے تو اپنے ماہانہ بجلی کے استعمال کے یونٹ کو دیکھ کر اندازا لگایا جائے کہ پہلے کس قدر بجلی چوری کی استعمال کی ہے، اس اندازے سے احتیاطاً کچھ زیادہ رقم جمع کرادی جائے۔
’’ الدر المختار مع رد المحتار ‘‘:
"غصب دراهم إنسان من کیسه، ثم ردها فیه بلا علمه برئ، وکذا لو سلمه إلیه بجهة أخری کهبة، أو إیداع، أو شراء، وکذا لو أطعمه فأکله خلافاً للشافعي. زیلعي". (۹/۲۶۷ ، کتاب الغصب ، مطلب في رد المغصوب وفیما لو أبی المالک قبوله) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200035
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن