بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

چوری کی بجلی استعمال کرنا


سوال

کیا چوری کی بجلی استعمال کرنا جائز ہے؟ اور اس سے پانی گرم کر کے غسل کرنا جائز ہے؟

جواب

سرکار کی طرف سے قیمتاً جو سہولیات عوام کو فراہم کی جاتی ہیں ان پر معاشرے کا مشترکہ حق ہوتا ہے، جس حق سے خلافِ ضابطہ فائدہ اٹھانا عوامی حق تلفی اور دھوکا دہی کے زمرے میں آنے کی وجہ سے شرعاً ناجائز ہوتا ہے، پس صورتِ مسئولہ میں بجلی چوری کرکے استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں، اور ایسی بجلی کسی بھی مقصد میں استعمال کرنا جائز نہیں۔ اپنے اس قبیح عمل پر فوری توبہ کرنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200235

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں