بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چندہ سے مسجد کا وضوخانہ تعمیر کرنا


سوال

 کیامسجدکی تعمیرات میں (وضو خانہ بنانے میں)اجتماعی پیسے جوچندے میں جمع ہوتے ہیں وہ استعمال کرسکتے ہیں؟تعمیرات میں کون سے مال کااستعمال جائزہے اورکون سے مال کااستعمال ناجائزہے؟

جواب

مسجد کا وضوخانہ مسجدکی ضروریات اور مصالح میں داخل ہے؛ اس لیے اجتماعی چندہ وضوخانے کی تعمیر میں لگاسکتے ہیں۔مسجدکاعمومی چندہ (زکاۃ اور واجب صدقات کے علاوہ)مسجدکی تمام ضروریات بشمول مسجداور وضوخانہ وغیرہ کی تعمیرات میں لگاناجائزہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143803200040

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں