بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

چار رکعت والی نماز میں قرأت کا حکم


سوال

4 رکعت والی نماز میں قرأت کیسے  کرنی  چاہیے؟ خصوصاً  آخری دو رکعت میں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر چار رکعت والی فرض نماز ہو تو اس کی پہلی دو رکعات میں سورہ فاتحہ اور اس کی بعد کوئی سورت پڑھنا واجب ہے، جب کہ آخری دو رکعات میں قرأت واجب نہیں، البتہ سورہ فاتحہ پڑھنا مسنون ہے۔ اور اگرچار رکعات والی نماز سنت یا نفل ہو تو اس کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ اور اس کے بعد کوئی سورت پڑھنا واجب ہے۔

طحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے:

’’و يكره قراءة سورة فوق التي قرأها‘‘. (مكروهات الصلاة، ص: ٣٥٢، ط: قديمي)

فتاوی شامی میں ہے:

’’(قوله: بترك واجب) اي من واجبات الصلاة الأصلية، لا كل واجب؛ إذ لو ترك ترتيب السور لا يلزمه شيء مع كونه واجباً‘‘. ( باب سجود السهو، ٢/ ٨٠، ط: سعيد)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں