بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چار رکعت تراویح ایک سلام سے، روزے میں سوئمنگ پول میں غوطہ لگانا


سوال

چار چار تراویح جماعت کے ساتھ, یا علیحدہ علیحدہ پڑھنا کیسا ہے ؟

سوئمنگ پول یا نہر میں روزے کی حالت میں غوط لگانے سے روزہ کا کیا حکم ہے ؟

جواب

1۔ تراویح کی نماز چار رکعات ایک سلام سے پڑھنا جائز تو ہے، لیکن سنت نہیں ہے، دو دو رکعت پر سلام پھیرنا بہتر اور افضل ہے، اس لیے تراویح کی نماز دو دو رکعت کر کے پڑھنی چاہیے چاہے جماعت کے ساتھ ہو یا اکیلے۔

2۔ روزے کی حالت میں سوئمنگ پول یا نہر میں غوطہ لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، بشرطیکہ پانی   منہ یا ناک کے راستے سے  حلق سے نیچے نہ اترے ، ورنہ  روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہوگی۔جو شخص تیراکی اچھی طرح نہ جانتا ہو اس کے لیے روزے کی حالت میں پانی میں غوطہ لگانا مناسب نہیں ؛ کیوں کہ پانی حلق کے راستے اندر جانے کا اندیشہ ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200208

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں