بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پیشاب کی تھیلی لگی ہونے کی صورت میں مسجد میں نماز پڑھنا


سوال

 ایک مریض کو پیشاب کی تھیلی لگی ہوئی ہے ، کیا وہ اس کے ساتھ مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے جاسکتاہےیا نہیں؟

جواب

  جس مریض کو پیشاب کی تھیلی لگی ہوئی ہے وہ شرعاً معذور کے حکم میں ہے، اور اس کے لیے اسی حال میں نماز پڑھنا جائز ہے، لیکن وہ پیشاب کی تھیلی کے ساتھ مسجد میں داخل نہ ہو، بلکہ گھر پر تنہا نماز ادا کرلے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 656):
’’(و) كره تحريماً (الوطء فوقه، والبول والتغوط)؛ لأنه مسجد إلى عنان السماء (واتخاذه طريقاً بغير عذر) وصرح في القنية بفسقه باعتياده (وإدخال نجاسة فيه) وعليه (فلايجوز الاستصباح بدهن نجس فيه) ولا تطيينه بنجس (ولا البول) والفصد (فيه ولو في إناء). 

(قوله: وإدخال نجاسة فيه) عبارة الأشباه: وإدخال نجاسة فيه يخاف منها التلويث. اهـ. ومفاده الجواز لو جافة، لكن في الفتاوى الهندية: لايدخل المسجد من على بدنه نجاسة‘‘.  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200640

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں